Ticker

6/recent/ticker-posts

مبارک اے مسلمانوں مہہِ رمضان کا جلوہ، رمضان المبارک کی شاعری

Ramzan Mubarak Shayari Ramzan Aa Gaya Shayari Urdu Shayari

شاعر :- قیصر صدیقی سمستی پوری


جاگ جایۓ

آیا ہے مہمانِ حسیں جاگ جایۓ !
جاگی ہوئی ہے ساری زمیں جاگ جایۓ !

آیا ہے مہمان گلستاں لئے ہوئے
مسجدکے بام ودر پہ چراغاں کۓ ہوئے

اپنی زمیں ہے عرشِ بریں،جاگ جایۓ !

راتوں کی تیرگی کا مقدّر ہوا بلند
ظُلمت کومُٹھیوں میں کیا روشنی نےبند

روشن ہوا ہے ماہِ مبیں، جاگ جایۓ !

بیتاب آرزؤں کو پھر انجمن ملی
رحمت خداۓ پاک کی بنکے دلہن ملی

در پر کھڑی ہے ، زہرہ جبیں جاگ جایۓ !

نظّارے ایسےمچلے کہ سانچے میں ڈھل گۓ
حق آ گیا تو سارے فسانے بدل گۓ

انسانیت کا ہے یہ امیں ، جاگ جایۓ !

قیصر ہے میری آنکھوں کو حیرت،ارے غضب
یہ رات ، اور یہ بسترِ عشرت ارے غضب

گھر جاگے اور سوۓ مکیں ، جاگ جایۓ !
جاگی ہوئی ہے ساری زمیں جاگ جایۓ !

پیشکش :- عرشی صدیقی
شاعر :- قیصر صدیقی سمستی پوری

آیا ماہِ صیام ! رمضان مبارک شاعری


آیا ماہِ صیام !
جگمگ جگمگ صبحیں ہیں،اور روشن روشن شام!
مسجد مسجد چھلک رہا ہے نورِ خدا کا جام !
آیا ماہِ صیام!
ماہِ مکرم لیکے آیا رحمت کی سوغاتیں
جنّت سےہوتی ہیں زمیں پرپھولوں کی برساتیں
نورانی ہیں دن بھی اِسکے ، نورانی ہیں راتیں
کتنی اچھی،کتنی پیاری مہماں کی ہیں باتیں

روزہ داروں کو بخشا ہے قدرت نے انعام !
آیا ماہِ صیام !

سونے والو خواب سے جاگو،سونے سے کیا حاصل
دیکھو حق پر آنچ نہ آۓ ، تُوڑ دو زورِ باطل
کب سے آوازیں دیتا ہے تم کو دین کا ساحل
آؤ تم کو ڈھونڈ رہی ہے صبر و رضا کی منزل

اقرأ کی صورت میں آیا اللّٰہ کا پیغام !
آیا ماہِ صیام !

زَہد و تقویٰ کا ہے زمانہ ، سجدہ کا موسم !
آنگن آنگن برس رہی ہے رحمت بدلی جھم جھم
فرقت نے جو زخم دیۓ تھے ملا ہے اُسکو مرہم
فرشِ زمیں سےعرشِ بریں تک رنگ ونورکا عالم

صاحبِ ایماں کی روحوں کو ملا ہے اب آرام !
آیا ماہِ صیام !

گود پسارے بُلا رہی ہے رحمت اللّٰہ اللّٰہ!
رقصاں ہے کس ناز سے نورِ وحدت اللّٰہ اللّٰہ
دُور ہوئی دنیا سے شرک و بدعت اللّٰہ اللّٰہ
برس رہی ہے عرشِ بریں سے نعمت اللّٰہ اللّٰہ

قیصر تم بھی آکے بھر لو اپنے دل کا جام !
آیا ماہِ صیام !

پیشکش :- عرشی صدیقی
شاعر :- قیصر صدیقی سمستی پوری

رمضان کا جلوہ رمضان شاعری


رمضان کا جلوہ
مبارک اے مسلمانوں مہہِ رمضان کا جلوہ !
عیاں ہے ذرّے ذرّے سے خدا کی شان کا جلوہ !

اٹھو اور گوہرِ مقصود سے دامن بھرو اپنے !
فقط اک ماہ کی خاطر ہے اِس مہمان کا جلوہ !

وہ دیکھو نذرِ زنداں ہو گئیں ابلیس کی چالیں !
جہاں میں ضوفگن اب ہے فقط ایمان کا جلوہ !

بتاؤ تا کُجا محرومئ قسمت کا یہ رونا !
نگاہیں کھولو،دیکھو کیف کے سامان کا جلوہ !

فلک پر ڈھونڈتی تھی ہر نظر ماہِ منّور کو !
جو تھے ارمانِ دل ، یہ ہے انہیں ارمان کا جلوہ !

پیشکش :- عرشی صدیقی
شاعر :- قیصر صدیقی سمستی پوری

رمضان مبارک فوٹو و ڈاؤن لوڈ


Ramzan Mubarak Shayari Ramzan Aa Gaya Shayari Urdu Shayari

Ramzan Mubarak photo HD free download

آیا ہے رحمت والا ماہ رمضان کی شاعری

آیا ہے رحمت والا

ہر ادا پیاری ہے، ہر رنگ محبّت والا !
باغِ فردوس سے آیا ہے یہ رحمت والا !

اسکے آنے سے گناہوں کا بھرم ٹوٹا ہے
اسکے آنے سے بُرائی کا بھی دم ٹوٹا ہے
اسکے آنے سے ملی دولتِ قرآں ہم کو
اسکے آنے سے ملا جزبۂ ایماں ہم کو

یہ سبق دیگا ہمیں صبر و قناعت والا !
یہ جو آیا تو ہوا فیض کا دریا جاری
یہ جو آیا تو ملی ہمکو دیانت داری
یہ جو آیا تو مہکتی ہوئی ہر رات ملی
یہ جو آیا توشبِ قدرکی سوغات ملی

اسکا انداز ہے ، انداز عبادت والا !

بھوک اور پیاس کا احساس مٹایا اس نے
خدمتِ خلق کو ایمان بتایا اس نے
اس نے سکھلایا کہ امداد غریبوں کی کرو
نیک راہوں پہ چلو نیکی کے ساۓ میں رہو

سب سے افضل یہ مہینہ ہے سخاوت والا

حُکم قرآن کا ہے، فرض ہے روزہ قیصر
ماہِ رمضان ہے بخشش کا وسیلہ قیصر
روزہ داروں پہ قیامت میں عنایت ہوگی
روزہ داروں کے لئے وادی جنّت ہوگی

مہہِ ا کرام کا ہر لمحہ ہے نعمت والا !

پیشکش :- عرشی صدیقی
شاعر :- قیصر صدیقی

تسنیم برستی ہے رمضان مہینے کی شاعری


تسنیم برستی ہے

اے رات بتا، آخر یہ روشنی کیسی ہے !
کسنےتری زلفوں میں،افشاں سی چھڑک دی ہے!

ساقی کی نگاہوں میں ، کیا عالمِ مستی ہے !
میکش تو رہے میکش ، زاہد نے بھی پی لی ہے!

اے ماہِ عطا تیری آمد کا یہ صدقہ ہے !
ہر چہرہ شگفتہ ہے ، ہر رُوح مہکتی ہے !

سُوکھے ہوئے ہونٹوں میں،کوثر کی حلاوت ہے
پاکیزہ نگاہوں سے تسنیم برستی ہے !

مومن کو پڑھایا ہے اقراء کا سبق ایسا
اے ماہِ مبیں تو نے دنیا ہی بدل دی ہے !

روحُوں کی طہارت سے ، ایماں کی حرارت تک
جو کام ہے پیارا ہے ، جو بات ہے اچھّی ہے !

پیشکش :- عرشی صدیقی
شاعر :- قیصر صدیقی

مہمان کے آتے ہی

مہمان کے آتے ہی،کونین کا ہر ذرّہ،پُرنور نظر آیا مسرور نظر آیا !

قرآں کی صداؤں سے معمور ہے یہ دنیا
توحید کے ساغر سے مخمور ہے یہ دنیا

اک جام اٹھاتے ہی،پثرمردہ جو تھا چہرہ،پُرنور نظر آیا مسرور نظر آیا !

دنیا ہے کہ بیدار ہے تم سوۓ ہوۓ ہو
تاریکئ اوہام میں کیوں کھوۓ ہوئے ہو

یہ نغمہ مرا سُن کر بستر سے جو اُٹھ بیٹھا،پُرنور نظر آیا مسرور نظر آیا !

سوغات ہے مہماں کی یہ کیف یہ مستی
ہے نور میں ڈوبی ہوئی اللّٰہ کی بستی

محبوب کو پاتے ہی،سویا ہوا ہر جزبہ،پرنور نظر آیا مسرور نظر آیا !

ذرّوں کو ستاروں کی نظر چوم رہی ہے
ایمان کے ہونٹوں پہ دعاء جھوم رہی ہے

جزبات کا یہ بچپن،احساس کا سرمایہ،پُرنور نظر آیا مسرور نظر آیا !

سوۓ کو جگانےکامجھے شوق ہے قیصر !
اِسکو جو بُرا کہتا ہے بدذوق ہے قیصر !

خامہ کے اُٹھاتے ہی،فنکار مرا چونکا،پُرنور نظر آیا مسرور نظر آیا !

پیشکش :- عرشی صدیقی
8210259413

شاعر :-  قیصر صدیقی

آمد رمضاں


مۓ توحید چھلکاؤ، مہہِ رمضان آیا ہے !
خوشی سےجھوم کرگاؤ،مہہِ رمضان آیا ہے !

خدا کی رحمتیں لایا ہے اپنے ساتھ یہ مہماں
اسی کی برکتوں سے گونجتا ہے نغمۂ  قرآں

برائے شُکر جھک جاؤ، مہہِ رمضان آیا ہے !

یہ آیا ہے تمہاری زندگی پُر نُور کرنے کو
یہ آیا ہے تمہارے دل سے نفرت دُور کرنے کو

 سراپا پیار بنجاؤ، مہہِ رمضان آیا ہے !

دل کعبہ تبسّم ریز ہے مہماں کے  آنے سے
مدینہ بھی سُرورانگیز ہے رمضاں کے آنے سے

خودی چھوڑو،خدا پاؤ، مہہِ رمضان آیا ہے !

مہہِ رمضاں دلوں کی گندگی کو صاف  کرتا  ہے
یہ وہ موسم ہےجسمیں اوربھی ایماں نکھرتا ہے

قریب حق چلے آؤ، مہہِ رمضان آیا ہے !

یہی ہے گلشنِ دین نبی کے سیر کا موسم
گناہوں سےکرو توبہ کہ ہے یہ خیر کا موسم

رہِ ایماں کو اپناؤ، مہہِ رمضان آیا ہے !

دلوں کی تیرگی کو روشنی آواز دیتی ہے
جبینوں کو خدا کی بندگی آواز دیتی ہے

عبادت کیا ہے دکھلاؤ ، مہہِ رمضان آیا ہے !

یہ بھوک اور پیاس کی شدت مبارک ہے مسلمانو 
خداۓ   پاک  کی  نعمت  مبارک ہے  مسلمانو  !

خدائی کے بھی کام آؤ، مہہِ رمضان آیا ہے

بھلا کیوں نیکیوں سے دُور اتنے ہو رہے ہو  تم
یہ موسم جاگنےکا ہے توپھرکیوں سو رہے ہوتم !

اٹھو بیدار ہو جاؤ، مہہِ رمضان آیا ہے !

تصدّق صائموں کے خُشک ہونٹوں پر لبِ کوثر
فضا معمور ہے قرآن کے نغمات سے  قیصر

 کۓ  پر اپنے  شرماؤ، مہہِ  رمضان  آیا  ہے
    خوشی سےجھوم کر گاؤ، مہہِ رمضان آیا ہے

پیشکش :- عرشی صدیقی
8210259413
شاعر :- قیصر صدیقی

یہ کون آیا


اداۓ بیخودی میں بھی تجلّئ خودی  لے کر !
یہ کون آیا زمیں پرٹھنڈی ٹھنڈی چاندنی لےکر!

بشر کی آرزو پوری ہوئی، صبحِ طرب آئی
حیا کی نرمیاں لےکر، وفا کی تازگی لے کر !

نگاہوں کا چلن بدلا، دلوں کی رہگزر  بدلی
خوشا،چشمِ کرم اُٹھی متاعِ سرخوشی لے کر !

اندھیرے جان لیوا تھے، مگر سوزِ براہیمی
نگاہوں میں اتر آیا،یقیں کی چاندنی لے کر !

چلا غارِ حرا سے، کاروانِ رحمت یزداں
نگاہِ معتبر لے کر، شعورِ آگہی لے کر  !

ہوا بھی اسطرف فرعونیت کی آ نہیں سکتی
ہر اک لمحہ ہے استادہ عصاۓ موسوی لے کر !

ہوا ہے انکشاف راز ہائے بندہ و مولا
جبیں مصروفِ سجدہ ہے،سُرورِ بندگی لےکر !

خدا جانے یہ انساں خواب سے بیدار کب ہوگا
کھڑی ہے زندگی،چوکھٹ پہ حُسنِ زندگی لے کر !

ہمیں اچھی طرح پہچانتے ہیں اہلِ فن قیصر
ہمیشہ بزم میں آتے ہیں ہم اک طرفگی لے کر !

پیشکش :- عرشی صدیقی
8210259413
شاعر :- قیصر صدیقی

صیام آیا


نبی کی آنکھوں کانور آیا،خداکی رحمت کاجام آیا!
فرشتے پیہم پکارتے ہیں، صیام آیا! صیام آیا!

 اِسی نےاقرأ کی روشنی سے،کیامنوّرہمارے دلکو
ملی نویدِ کرم جہاں کو، عنائتوں کا پیام آیا!

بہارآئی ہےمسجدوں میں،تلاوتوں کےکھلےہیں غنچے
ہےدونوں عالم پہ وجدطاری،خدا کا ایساکلام آیا!

گلے میں جسکے ہےطوقِ لعنت،چھڑائی آدم سےجسنےجنّت
جسے عداوت ہے نیکیوں سے،وہ دیکھیۓ زیرِ دام آیا !

سُنو مری بات روزہ دارو ، دلوں سے بارِ الم اُتارو
زمیں کے نام آسماں سے،وہ چاندنی کا سلام آیا !

فرشتے بھی دم بخود ہیں قیصر،عجیب لزّت ہےتشنگی میں
خداۓ برتر کی بندگی کا،یہ کیسا دلکش مقام  آیا !

پیشکش :- عرشی صدیقی
8210259413

:Read more
اور پڑھیں:











एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ