نعتِ رسولِ خدا - نعتِ رسولِ کریم صلی االلہ علیہ وسلم
نعت رسول پاک
ہر وقت روۓ شاہِ مدینا نظر میں ہے !
خوش ہوں کہ آج کعبے کا کعبا نظر میں ہے!!
★
سو نی دکھائی دیتی نہیں راہِ آخرت !
" اسلام " کی برات کا دُلہا نظر میں ہے !!
★
حاصل ہے مجھ کو طلعتِ رخسارِ شاہِ دیں !
انسانیت/اسلامیت کی شب کا سویرا نظر میں ہے !!
★
کیوں یارو! ' مجھ کوفکر ہومحشر کی دھوپ کی؟!
خوش بخت ہوں وہ گیسو ؤں والا نظر میں ہے !!
★
تاریکیوں کا کیوں مِری شب میں رہے وجود ؟!
روۓ محمدی کا اجالا نظر میں ہے !!
★
ہوں دور پھر بھی دید سے محروم میں نہیں!
ہر پل مِرے حضور کا جلوا نظر میں ہے !!
★
کِھلتے ہیں جِس میں روز ہی گلہاۓ آخرت !
وہ نو بہارِگلشنِ بطحا نظر میں ہے !!
★
جِس میں نہاں ہے آگہی ذاتِ مصطفا !
فطرت/ قدرت کا وہ لطیف اِشارا نظر میں ہے !!
★
دِل میں ہو کیوں نہ عظمتِ سرکارِ دو جہاں !؟!
تخلیقِ کائنات کا منشا نظر میں ہے !!
★
اعمالِ صالحات سے غافل رہوں میں کیوں !؟
دینِ شہِ زمن کا تقاضا نظر میں ہے !!
★
ہے یہ مدینہ میرے لِۓ باعثِ سُکوں !!
ہر پل جنابِ شیخ ! مدینا نظر میں ہے !!
★
انساں پریم نگری مدینہ نِواسی ہوں !!
ہر لمحہ اِس لِۓ مرا آقا نظر میں ہے !!
★
بے شک ! ' میں خوش نصیب ہوں' ہر وقت ' ہر گھڑی
جاوید قیس فیض! ' " مدینہ" نظر میں ہے !!
★
اے میرِ کارواں ! ' میں مسافر غریب ہوں !
پھر بھی' جناب ! ' " منزلِ عقبا " نظر میں ہے !!
★
ہے باعثِ سُکونِ جگر یہ مدینہ ! ہاں !
یارو ! ہر ایک لمحہ مدینہ نظر میں ہے !!
★
ہر ایک لمحہ اب/ بس ہے " محمد" نگاہ میں !
" مو سا " نگاہ میں ہے نہ " عیسا " نظر میں ہے !!
--------------------------------------------
نوٹ :- اِس نعتِ رسولِ خدا کے دیگر اشعار پھر کبھی پیش کۓ جائیں گے 'انشاءاللہ !
جنابِ شیخ حضرت جاوید اشرف
شاعرِ دینِ حق حضرتِ علامہ جاوید اشرف قیس فیض اکبر آبادی '
انسان پریم نگری منزل' ڈاکٹر رام داس پریمی راج کمار جانی دلیپ کپور راج چنڈی گڑھی کمپاؤنڈ ' خدیجہ نرسنگ ہوم 'رانچی ہل سا ئڈ ' امام با ڑہ روڈ ' رانچی- 834001 ' جھارکھنڈ ' انڈیا-
0 टिप्पणियाँ