Ticker

6/recent/ticker-posts

تذکیر و تانیث اردو الفاظ - اردو مذکر مونث قواعد مونث و مذکر Urdu Grammar

تذکیر و تانیث اردو الفاظ | رشتوں کی تذکیر و تانیث

تانیث

تذکیر

تانیث

تذکیر

ماںباپاماںابا
ممانیماموںتائیتایا
بھاوجبھائیچچیچچا
خاتونخواجہجوروخاوند
ساسسسررانڈ، بیوہرنڈوا
بیویمیاںعورتمرد
بچیبچہبیگمنواب
بھانجیبھانجابیٹیبیٹا
گندیگندابھتیجیبھتیجا
پھوپھیپھوپھاپوتیپوتا
دادیداداچچیچچا
ہمسائیہمسایہنانینانا
صاحبزادیصاحبزادہشہزادیشہزادہ
نواسینواساکنواریکنوارا
بنگالنبنگالیبڑھائنبڑھئی
بھکارنبھکاریپنجابنپنجابی
پارسنپارسیبھنگنبھنگی
پڑوسنپڑوسیپجارنپجاری
ٹھٹھیرنٹھٹھیراتیلنتیلی

اردو مذکر مونث قواعد | مذکر مونث ڈکشنری


مونث

مذکر

مونث

مذکر

باندی، کنیز بندہملکہبادشاہ
چودھرائنچوھدریجوگنجوگی
دلہندلہاحلوائنحلوائی
سقنسقادھوبندھوبی
سنارنسنارسمدھنسمدھی
قصائنقصائیفرنگنفرنگی
گرہستنگرہستیکنجڑنکنجڑا
گھوسنگھوسیگوالنگوالا
لوہارنلوہارگوائنگویا
مصلنمصلیمراثنمراثی
مالنمالیموچنموچی
نائننائیناگنناگ
استانیاستادیہودنیہودی
ٹھگنیٹھگپنڈتانیپنڈت
مغلانیمغلجادوگرنیجادوگر
جیٹھانیجیٹھمہارانیمہاراجا
ڈومنیڈومدیورانیدیور
مہترانیمہتررانیراجا
سکھنیسکھنٹنینٹ

مذکر مونث List | مذکر مونث اردو

مونث

مذکر

مونث

مذکر

شیخانیشیخسیدانیسید
نوکرانینوکرفقیرنیفقیر
سلطانہسلطانہندنیہندو
صاحبہصاحبشاعرہشاعر
طالبہظالبضعیفہضعیف
عالمہعالمعزیزہعزیز
محبوبہمحبوبمالکہمالک
معلمہمعلممریضہمریض
ملکہملکمکرمہمکرم
والدہوالدوارثہوارث
بچھیابچھڑااوٹنیاونٹ
گائےبیلبندریابندر
بھینسبھینسابھتنیبھوت
چوہیاچوہاچڑیاچڑا
شیرنیشیرچیونٹیچیونٹا
گدھیگدھاکتیاکتا
مورنیمورمرغیمرغ، مرغا
ناگنناگمینڈکیمینڈک
درزندرزیہتھنیہاتھی

اردو میں تذکیر و تانیث کو سمجھنا | اُردُو میں قواعد ِ تذکیر و تانیث الفاظ

مونث

مذکر

مونث

مذکر















































































تذکیر و تانیث اردو الفاظ - اردو مذکر مونث قواعد مونث و مذکر Urdu Grammar

اردو گرائمر Urdu Grammar Urdu Qawaid

فعل:-
فعل وہ کلمہ ہے جس میں کسی کام کا کرنا یا ہونا زمانے کے تعلق کے ساتھ پایا جائے۔ مثلاً:-
1) احسان نے روٹی کھائی۔
2) احسان سبق پڑھتا ہے۔

زمانے کے لحاظ سے فعل کی تین اقسام ہیں۔
1) فعل ماضی
2) فعل حال
3) فعل مستقبل
1) فعل ماضی:-
وہ فعل ہے جو گزرے ہوئے زمانے میں کسی کام کا کرنا یا ہونا ظاہر کرے۔ مثلاً:-
1) احسان نے روٹی کھائی۔
2) احسان نے سبق پڑھا۔

2) فعل حال:-
وہ فعل ہے جو موجود زمانے میں کسی کام کا کرنا یا ہونا ظاہر کرے۔ مثلاً:-
1) وہ روتا ہے۔
2) احسان سوتا ہے۔

3) فعل مستقبل:-
وہ فعل ہے جو آنے والے زمانے میں کسی کام کا کرنا یا ہونا ظاہر کرے۔ مثلاً:-
1) احسان خط لکھے گا۔
2) جویریہ آئے گی۔
3) سن زر جائے گا۔

فعل کی اقسام بلحاظ معنی:-
معنوں کے لحاظ سے فعل کی مندرجہ ذیل دو اقسام ہیں۔
1) فعل لازم
2) فعل متعدی

1) فعل لازم:-
وہ فعل جو صرف فاعل کو چاہیے فعل لازم کہلاتا ہے۔ مثلاً:-
1) احسان آیا۔
2) سن رز بیٹھا۔
3) انتخاب گیا۔
ان مثالوں میں احسان، سن رز اور انتخاب فاعل ہیں اور آیا، بیٹھا اور گیا فعل لازم ہیں۔

2) فعل متعدی:-
وہ فعل جو فاعل کے علاوہ معفول کو بھی چاہیے فعل متعدی کہلاتا ہے۔ مثلاً:-
1) احسان اللّٰہ نے خط لکھا۔
2) صدف نے کھانا کھایا۔
3) جویریہ نے کتا پڑھی۔
ان مثالوں میں احسان اللّٰہ، صدف اور جویریہ فاعل ہیں خط، کھانا اور کتاب معفول ہیں اور لکھا،کھایا اور پڑھی فعل ہیں۔

بناوٹ کے لحاظ سے فعل کی اقسام
بناوٹ کے لحاظ سے فعل کی چھ اقسام ہیں۔
1) فعل ماضی
2) فعل حال
3) فعل مستقبل
4) فعل مضارع
5) فعل امر
6) فعل نہی

4) فعل مضارع:-
وہ فعل ہے جس میں حال اور مستقبل دونوں زمانے پائے جائیں۔ مثلاً:-
1) وہ جائے۔
2) وہ آئے۔
3) وہ دیکھے۔
4) تشریف لائیں۔

5) فعل امر:-
وہ فعل ہے جس میں کسی کام کے کرنے کا حکم پایا جائے۔ مثلاً:- چل، آ، پڑھ، لکھ، سن وغیرہ۔

6) فعل نہی:-
وہ فعل ہے جس میں کسی کام کے کرنے سے منع کیا جائے۔ جیسے مت دیکھو، نہ کر، نہ جا وغیرہ۔

فعل ماضی کی اقسام:-
فعل ماضی کی مندرجہ ذیل چھ اقسام ہیں۔
1) فعل ماضی مطلق
2) فعل ماضی قریب
3) فعل ماضی بعید
4) فعل ماضی استمراری
5) فعل ماضی شکیہ احتمالی
6) فعل ماضی تمنائی یا شرطی

1) فعل ماضی مطلق:-
فعل ماضی مطلق وہ فعل ہے جس میں کسی کام کا کرنا یا ہونا زمانہ گزشتہ میں پایا جائے اور نزدیک یا دور کا ذکر نہ ہو۔ مثلاً:-
1) وہ آیا۔
2) احسان اللّٰہ نے لکھا۔
3) ہم نے پڑھا۔

2) فعل ماضی قریب:-
وہ فعل ہے جس میں قریب کا گزرا ہوا زمانہ پایا جائے۔ مثلاً:-
1) احسان اللّٰہ آیا ہے۔
2) صدف نے خط لکھا ہے۔

3) فعل ماضی بعید:-
وہ فعل ہے جس میں دور کا گزرا ہوا زمانہ پایا جائے۔ مثلاً:-
1) احسان اللّٰہ آیا تھا۔
2) صدف نے خط لکھا تھا۔
3) وہ رویا تھا۔

4) فعل ماضی استمراری:-
وہ فعل ہے جس میں کام کا گزرے ہوئے زمانے میں جاری رہنا یا بار بار ہونا پایا جائے۔ مثلاً:-
1) وہ روتی تھی۔
2) احسان اللّٰہ لکھا کرتا تھا۔
3) میں پڑھتا تھا۔

5) فعل ماضی شکیہ احتمالی:-
وہ فعل ہے جس میں گزرے ہوئے زمانے میں کسی کام کے کرنے یا ہونے کے متعلق شک پایا جائے۔ مثلاً:-
1) احسان اللّٰہ آیا ہوگا۔
2) وہ پڑھ رہا ہو گا۔
3) احسان اللّٰہ نے پڑھا ہوگا۔

6) فعل ماضی تمنائی یا شرطی:-
وہ فعل ہے جس میں کام کا کرنا یا ہونا گزشتہ زمانہ میں شرط یا تمنا کے ساتھ پایا جائے۔ مثلاً:-
1) کاش احسان کامیاب ہوتا۔
2) اگر وہ محنت کرتی تو کامیاب ہو جاتی۔

فعل کی اقسام بلحاظ فاعل:-
فاعل کے لحاظ فعل کی مندرجہ ذیل دو قسمیں ہیں۔
1) فعل معروف
2) فعل مجہول

1) فعل معروف:-
وہ فعل ہے جس کا فاعل معلوم ہو۔ مثلاً:-
1) احسان نے خط لکھا۔
2) صدف نے اخبار پڑھا۔

2) فعل مجہول:-
وہ فعل ہے جس کا فاعل معلوم نہیں ہو۔ مثلاً:-
1) خط لکھا گیا۔
2) اخبار پڑھا گیا۔

حروف کی 12 اقسام.......
1۔ حروف جار
2۔ حروف عطف
3۔ حروف شرط
4۔ حر/ وف ندا
5۔ حروف تاسف
6۔ حروف تشبیہ
7۔ حروف اضافت
8۔ حروف استفہام
9۔ حروف تحسین
10۔ حروف نفرین
11۔ حروف علت
12۔ حروف بیان

1۔ حروف جار:
حروف جار وہ حروف ہوتے ہیں جو کسی اسم کو فعل کے ساتھ ملاتے ہیں۔ جیسے کاغذ اور پنسل میز پر رکھ دو اس جملے میں ”پر“ حرف جار ہے،

اردو کے حروف جار:
کا، کے، کی، کو، تک، پر، سے، تلک، اوپر، نیچے، پہ، درمیان ساتھ، اندر باہر وغیرہ

2۔ حروف عطف:
حروف عطف وہ حروف ہوتے ہیں جو دو اسموں یا دو جملوں کو آپس میں ملانے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ جیسے قلم اور دوات میز پر رکھ دو، حنا کھانا کھا کر اسکول گئی۔ ان جملوں میں ”اور“ اور ”کر“ حروف عطف ہیں۔

اردو کے حروف عطف:
اور، و، نیز، پھر، بھی وغیرہ حروف عطف ہیں۔

3۔ حروف شرط:
حروف شرط وہ حروف ہوتے ہیں جو شرط کے موقع پر بولے جاتے ہیں۔ مثلا اگر وہ تیز چلتا تو وقت پر پہنچ جاتا۔ اس جملے میں ”اگر“ حرف شرط ہے۔

اردوکے حروف شرط:
اگرچہ، اگر، گر۔ جوں جوں، جوں ہی، جب، جب تک، تاوقتیکہ وغیرہ

4۔ حروف ندا:
ایسے حروف جو کسی اسم کو پکارنے کے لئے استعمال ہوں حروف ندا کہلاتے ہیں۔ جیسے ارے بھائی! جب تک محنت نہیں کرو گے کامیاب نہیں ہو سکو گے۔ اس جملے میں ”ارے“ حرف ندا ہے۔

اردو کے حروف ندا:
ارے، ابے، او، اجی وغیرہ

5۔ حروف تاسف:
حروف تاسف وہ حروف ہوتے ہیں جو افسوس اور تاسف کے موقع پر بولے جاتے ہیں۔ مثلاً افسوس! انسان غفلت کا شکار ہو گیا ہے۔ اس جملے میں افسوس حرف تاسف ہے۔

اردو کے حروف تاسف:
افسوس، صد افسوس، ہائے، ہائے، ہائے، وائے، اُف، افوہ، حسرتا، واحسراتا وغیرہ

6۔ حروف تشبیہ:
ایسے حروف جو ایک چیز کو دوسری چیز کی مانند قرار دینے کے لئے استعمال ہوں حروف تشبیہ کہلاتے ہیں جیسے شیر کی مانند بہادر، موتی جیسے دانت، برف کی طرح ٹھنڈا اِن جملوں میں مانند، جیسے، طرح حروف تشبیہ ہیں۔

اردو کے حروف تشبیہ:
مثل، مانند، طرح، جیسا، سا، جوں، ہوبہو، عین بین، بعینہ وغیرہ

7۔ حروف اضافت:
حروف اضافت وہ حروف ہوتے ہیں جو صرف اسموں کے باہمی تعلق یا لگاؤ کو ظاہر کرتے ہیں۔ مضاف، مضاف الیہ اور حرف اضافت کے ملنے سے مرکب اضافی بنتا ہے۔ مثلاً اسلم کا بھائی، حنا کی کتاب، باغ کے پھول وغیرہ اِن جملوں میں کا، کی، کے حروف اضافت ہیں۔

8۔ حروف استفہام:
حروف استفہام اُن حروف کو کہتے ہیں جو کچھ پوچھنے یا سوال کرنے کے موقع پر بولے جاتے ہیں۔ مثلاً احمد تم کب بازار جاؤ گے؟ اس جملے میں کب حرف استفہام ہے۔

اردو کے حروف استفہام:
کیا، کب، کون، کیوں، کہاں، کس کا، کس کو، کس کے، کیسا، کیسے، کیسی، کتنا، کتنی، کتنے، کیونکہ، کس لیے، وغیرہ۔

۔ حروف تحسین:
حروف تحسین وہ حروف ہوتے ہیں جو کسی چیز کی تعریف کے موقع پر بولے جاتے ہیں جیسے سبحان اللہ! کتنا پیارا موسم ہے۔ اس جملے میں سبحان اللہ حرف تحسین ہے۔

اردو کے حروف تحسین:
مرحبا، سبحان اللہ، شاباش، آفرین، خوب، بہت خوب، بہت اچھا، واہ واہ، اللہ اللہ، ماشاءاللہ، جزاک اللہ، آہا، وغیرہ حروف تحسین ہیں۔ اِن حروف کو حروف انبساط بھی کہتے ہیں۔ انبساط کے معنی خوشی یا مسرت کے ہیں۔

10۔ حروف نفرین:
حروف نفرین ایسے حروف ہوتے ہیں جو نفرت یا ملامت کے لیے بولے جاتے ہیں جیسے جھوٹوں پر اللہ کی ہزار لعنت اس جملے میں ہزار لعنت حرف نفرین ہے۔

اردو کے حروف نفرین:
لعنت، ہزار لعنت، تف، پھٹکار ہے، اخ تھو، چھی چھی وغیرہ حروف نفرین ہیں۔

11۔ حروف علت:
یہ حروف ہیں جو کسی وجہ یا سبب کو ظاہر کریں جیسے کیونکہ، اس لئے، بریں سبب، بنا بریں، لہذا، پس، تاکہ، بایں وجہ، چونکہ، چنانچہ وغیرہ

12۔ حروف بیان:
ایسے حروف جو کسی وضاحت کے لئے استعمال کئے جائیں حروف بیان کہلاتے ہیں. جیسےاستاد نے شاگرد سے کہا کہ سبق پڑھو اس جملے میں "کہ" حرف بیان ہے۔
Read More اور پڑھیں

एक टिप्पणी भेजें

0 टिप्पणियाँ